Saturday, October 4, 2014

یہ تیرے اور میرے تاریک بدن میں جو عرفان چراغ روشن ہواہے وہی تو خدا ہے۔ ۔ ۔ وہی تو خدا ہے ستاروںکے لفظ اور کرنوں کی زبان نقطے کے ارتعاش کی جو ابتدا ہے وہی تو خدا ہے۔ ۔ ۔ وہی تو خدا ہے یہ مٹی کے سینے میں آسمان کا عشق اسی کا اشارہ ،اسی کی ادا ہے وہی تو خدا ہے۔ ۔ ۔ وہی تو خدا ہے یہ تیرے اور میرے تاریک بدن میں جو عرفان چراغ روشن ہواہے وہی تو خدا ہے۔ ۔ ۔ وہی تو خدا ہے


No comments:

Post a Comment